یوں تو ہمیں بے شمار نعمتیں میسر ہیں ۔ان میں چائے کی وہ گرم مہکتی پیالی بھی کچھ کم نہیں جو دن بھر کی محنت اور تھکن کے بعد آپ کی مخصوص آرام کرسی پر آپ کو تھما دی جائے ۔پیالی کی ہلکی حرارت اور اس سے اٹھتی مہکتی بھاپ کے ساتھ حلق سے نیچے اترتے کروڑوں انسانوں کے محبوب و پسندیدہ مشروب کا ہر گھونٹ پورے بند سے تھکن سمیٹنے کے علاوہ تھکے اور پژمردہ اعصاب کے ایک ایک تار کو کس کر توانائی اور سر خوشی سے پر کردیتا ہے ۔چائے آج مشروب عالم بن چکی ہے ۔اس کے ذائقے کے سب گرویدہ اور صحت کے لئے بھی اس کی افادیت کے قائل ہیں ۔یہ وہی خوبیاں ہیں جن کا انکشاف صدیوں پہلے طب چین کے معالجین اور بعد میں بر صغیر پاک وہند کے ماہر اطبا نے بھی کیا تھا ۔
چائے آج پانی کے بعد دنیا کے سب سے پسندیدہ مشروب Favorite Drinkکا مقام حاصل کر چکی ہے ۔ایک تھکن ہی اس سے دور نہیں ہوتی اس میں کئی امراض کو روکنے کی صلاحیت بھی ہے بہ شرطیکہ آپ صحت بخش طرز زندگی بھی اختیار کرلیں ۔
چائے Teaمیں ایک دو نہیں 300مختلف اجزاء پائے جاتے ہیں جن میں سب سے نمایاں اور اہم جزو کیفین caffeineہے۔کیفین اعصابی نظام کو بیدار اور چوکس کردینے والا اہم اور موثر جزو ہے ۔یہ اس کی خشک پتیوں میں کافی کے بیجوں سے زیادہ ہوتا ہے ۔لیکن چائے کی تیاری کے عمل میں یہ جزو بہت کم شامل ہوتا ہے جس کی وجہ سے کافی کے مقابلے میں چائے ایک ہلکے محرک کا کام ہی کرتی ہے ۔
چائے میں حیاتین ب۱،ب۲،ب۱۵،کے علاوہ فلورائڈ جیسے معدنی نمک Mineralsبھی پائے جاتے ہیں ۔فلورائڈ خاص طور پر دانتوں کی کم زوری اور خرابی کو روکنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔دنیا بھر میں فلورائڈ آمیز ٹوتھ پیسٹ کا استعمال اس کا سب سے بڑا ثبو ت ہے ۔اس کے علاوہ چائے میں پوٹاشیم potassium ،میگنیزئیمmagnesium اور سوڈئیم Sodiumبھی ہوتے ہیں جن سے مرض قلب کے علاوہ فالج کا خطرہ ہی کم نہیں ہوتا ،بلکہ ہڈیاں بھی مضبوط ہوتی ہیں ۔چائے میں تعمیر بدن کا اہم غذائی جزو پروٹین Proteinبھی 25فیصدکی مقدار میں پایا جاتا ہے ۔
چائے کے پودے میں اہم مانع تکسید Anti Oxidantsفلیو نوئڈز بھی ہوتے ہیں ۔یہ جسم کے خلیات کو نقصان پہنچانے والے فری ریڈیکلز کو بے اثر کردیتے ہیں ۔یہی نہیں فلیو نوئڈز مضر قلب چکنائی ایل ڈی ایل کی سطح بھی خون میں کم کرتے ہیں ۔سائنسی تجربہ گاہوں سے ملنے والی تازہ رپورٹوں کے مطابق چائے خون میں کولیسٹرول کی مقدارcholesterol levelsکم کرنے کی موثر خاصیت رکھتی ہے ۔
روزانہ ایک پیالی چائے پی کر ہم جسم کو درکار صحت بخش اجزاء فراہم کر سکتے ہیں اور اس کے پینے سے صحت کو کسی قسم کے منفی اثرات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا ،کیوں کہ چائے کے تمام مانع تکسید اجزاء پانی میں حل ہونے کے باعث جسم سے بہ آسانی خارج ہوجاتے ہیں ۔
مانع سرطان مشروب
برسوں کی تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ چائے ایک موثر مانع سرطان مشروب بھی ہے ۔یہ خاص طور پر منہ ،غذائی نالی ،معدے ،بڑی آنت اور مقعد کے سرطان سے محفوظ رکھتی ہے ۔تحقیق نے چائے کو خاص طور خواتین میں سن ِیاس میں پیشاب کی نالی ،معدے اور ہضم کے نظام کے سرطان سے تحفظ کے لئے موثر ثابت کیا ہے ۔تازہ تحقیق کے مطابق بے چین نیند اور معدے کی خرابی کے لئے بابونے Chamomileاور پودینے کی چائے Mint Teaاتنی موثر نہیں ہوتی جتنی کہ عام چائے ثابت ہوتی ہے ۔
کالی اور سبز چائے Black Tea.Green Tea
پاکستان میں کالی چائے کا استعمال وسیع پیمانے پر ہوتا ہے جب کہ اس کے مقابلے میں سبز چائے صحت کے لئے زیادہ مفید اور موثر سمجھی جاتی ہے ۔بات دراصل یہ ہے کہ چائے کی پتیاں سبز ہی ہوتی ہیں ،لیکن جن پتیوں پر خمیر پید اکرنے کا عمل کیا جاتا ہے وہ سوکھ کر کالی ہوجاتی ہیں ۔اس عمل کی وجہ سے چائے کا ذائقہ زیادہ تیز اور اس میں مخصوس خوش بو بھی پیدا ہوجاتی ہے ۔لیکن اسی کے ساتھ چائے کی کئی خوبیاں بھی اس سے رخصت ہوجاتی ہیں ۔اس عمل کی وجہ سے چائے کی پتیوں میں موجود حیاتین ج کی مقدار بھی دس گنا گھٹ جاتی ہے ۔اس طرح سبز چائے کے مقابلے میں سیاہ چائے میں مانع تکسید اجزاء کی مقدار بھی کئی گنا کم ہوجاتی ہے البتہ کیفین کی مقدار میں کوئی کمی نہیں ہوتی ۔
سیاہ چائے کے فائدے benefits of black tea
سیاہ چائے بلڈ پریشر Blood Pressure کی کمی کے مریضوں کے لئے مفید سمجھی جاتی ہے کیوں کہ اس میں موجود کیفین کی زیادہ مقدار سے بلڈپریشر بڑھتا ہے ،چائے قلب اور اس کے عضلات کو تقویت پہنچاتی ہے ۔سیاہ چائے متلی بھی روکتی ہے ۔دراصل اس چائے میں ٹے نن Tanninکی مقدار زیادہ ہوتی ہے ،جس کی وجہ سے معدے کی لعابی تہ کی سر گرمی کم ہو کر اس کا تشنجی عمل رک جاتا ہے یعنی متلی نہیں ہوتی۔
سبز چائے کے فائدے benefits of green tea
سیاہ کے مقابلے میں سبز چائے میںمانع تکسید اجزاء زیادہ ہوتے ہیں ،اس لحاظ سے یہ صحت کے لئے زیادہ مفید ثابت ہوتی ہے ۔اپنی اس خاصیت کی بدولت سبز چائے جسم سے زہریلے Toxinsاثرات دور کرتی ہے اور نئے مضر اجزاء کی تیاری کا عمل رک جاتا ہے ۔اس لحاظ سے سبز چائے ہمارے جسم میں تقریباً تمام چھوت دار امراض کے مقابلے کی صلاحیت بڑھا دیتی ہے ۔کولیسٹرول اور مضر چکنائیوں کی تیاری کا عمل روکنے کی وجہ سے یہ چائے رگوں اور شریانوں کے لئے مفید ثابت ہوتی ہے ۔
سبز چائے میں چوں کہ حیاتین الف ،ب ،ب۱،ب۲،اور ب ۱۵کے علاوہ حیاتین ج کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے ،اس لئے یہ جاڑوں کے موسم میں جسم میں حیاتین کی کمی نہیں ہونے دیتی جب کہ اس میں موجود حیاتین ھ Vitamin Eجسم کی قوت مدافعت میں اضافہ کردیتا ہے ۔اس طرح جسم چھوت دار امراض کا زیادہ بہتر انداز میں مقابلہ کرنے کی صلاحیت حاصل کرلیتا ہے ۔اس اہم خوبی کی وجہ سے سبز چائے کو تمام نباتات میں سب سے اہم مقام حاصل ہے ۔
چائے کے چند علاجی فائدے
بخار کے لئے :ایک پیال تاز ہ کھولتے پانی سے تیار چائے میں لیموں کی ایک قاش اور چٹکی بھر پسی کالی مرچ شامل کر کے چمچہ چلائیے اور مریض کو گرم گرم پلا دیجئے ۔یہ مشروب پینے سے پسینا آکر درجہ حرارت کم ہوجائے گا ۔اس مقصد کے لئے آپ کوئی بھی چائے استعمال کر سکتے ہیں ۔
ماں کا دودھ بڑھانے کے لئے :آدھی پیالی گرم چائے میں آدھی پیالی گرم دودھ ملا کر پینے سے دودھ زیادہ بننے لگتا ہے ۔اس کے علاوہ گرم مشروب کے پینے سے ہڈیوں کے بھر بھر پن کا مرض (اوسٹیو پروسس) رک جاتا ہے ،کیوں کہ دودھ چائے کی پتیوں میں موجود اوگزیلک ایسڈ Oxalic Acidکو خون میں شامل ہونے سے روک کر آپ کی ہڈیوں کے کیلشیئم محفو رکھتا ہے اور اوگزیلک ایسڈ oxalic acidسے گردوں میں پتھری نہیں بننے دیتا ۔
بد ہضمی کے لئے :ایک پیالی کھولتی سبز چائے میں ایک چھوٹی الائچی اور پودینے کے تازہ یا خشک چند پتے دم دے کر پی لیجئے ،بد ہضمی دور ہوجائے گی ۔
متلی کے لئے :کالی یا سبز چائے کی چند پتیاں اچھی طرح چبا کر نگل لیجئے ،اس سے متلی اور قے کا سلسلہ رک جائے گا۔
اینٹھن کے لئے :ہر قسم کی اینٹھن کے لئے کالی چائے اور ایک چمچہ بھر پودینے کی پتیوں سے بنی چائے کا mint teaاستعمال بہت مفید ہوتا ہے ۔
سید رشید الدین احمد
http://saliqamag.com/free-online-urdu-magazine-%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88/4942
چائے آج پانی کے بعد دنیا کے سب سے پسندیدہ مشروب Favorite Drinkکا مقام حاصل کر چکی ہے ۔ایک تھکن ہی اس سے دور نہیں ہوتی اس میں کئی امراض کو روکنے کی صلاحیت بھی ہے بہ شرطیکہ آپ صحت بخش طرز زندگی بھی اختیار کرلیں ۔
چائے Teaمیں ایک دو نہیں 300مختلف اجزاء پائے جاتے ہیں جن میں سب سے نمایاں اور اہم جزو کیفین caffeineہے۔کیفین اعصابی نظام کو بیدار اور چوکس کردینے والا اہم اور موثر جزو ہے ۔یہ اس کی خشک پتیوں میں کافی کے بیجوں سے زیادہ ہوتا ہے ۔لیکن چائے کی تیاری کے عمل میں یہ جزو بہت کم شامل ہوتا ہے جس کی وجہ سے کافی کے مقابلے میں چائے ایک ہلکے محرک کا کام ہی کرتی ہے ۔
چائے میں حیاتین ب۱،ب۲،ب۱۵،کے علاوہ فلورائڈ جیسے معدنی نمک Mineralsبھی پائے جاتے ہیں ۔فلورائڈ خاص طور پر دانتوں کی کم زوری اور خرابی کو روکنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔دنیا بھر میں فلورائڈ آمیز ٹوتھ پیسٹ کا استعمال اس کا سب سے بڑا ثبو ت ہے ۔اس کے علاوہ چائے میں پوٹاشیم potassium ،میگنیزئیمmagnesium اور سوڈئیم Sodiumبھی ہوتے ہیں جن سے مرض قلب کے علاوہ فالج کا خطرہ ہی کم نہیں ہوتا ،بلکہ ہڈیاں بھی مضبوط ہوتی ہیں ۔چائے میں تعمیر بدن کا اہم غذائی جزو پروٹین Proteinبھی 25فیصدکی مقدار میں پایا جاتا ہے ۔
چائے کے پودے میں اہم مانع تکسید Anti Oxidantsفلیو نوئڈز بھی ہوتے ہیں ۔یہ جسم کے خلیات کو نقصان پہنچانے والے فری ریڈیکلز کو بے اثر کردیتے ہیں ۔یہی نہیں فلیو نوئڈز مضر قلب چکنائی ایل ڈی ایل کی سطح بھی خون میں کم کرتے ہیں ۔سائنسی تجربہ گاہوں سے ملنے والی تازہ رپورٹوں کے مطابق چائے خون میں کولیسٹرول کی مقدارcholesterol levelsکم کرنے کی موثر خاصیت رکھتی ہے ۔
روزانہ ایک پیالی چائے پی کر ہم جسم کو درکار صحت بخش اجزاء فراہم کر سکتے ہیں اور اس کے پینے سے صحت کو کسی قسم کے منفی اثرات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا ،کیوں کہ چائے کے تمام مانع تکسید اجزاء پانی میں حل ہونے کے باعث جسم سے بہ آسانی خارج ہوجاتے ہیں ۔
مانع سرطان مشروب
برسوں کی تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ چائے ایک موثر مانع سرطان مشروب بھی ہے ۔یہ خاص طور پر منہ ،غذائی نالی ،معدے ،بڑی آنت اور مقعد کے سرطان سے محفوظ رکھتی ہے ۔تحقیق نے چائے کو خاص طور خواتین میں سن ِیاس میں پیشاب کی نالی ،معدے اور ہضم کے نظام کے سرطان سے تحفظ کے لئے موثر ثابت کیا ہے ۔تازہ تحقیق کے مطابق بے چین نیند اور معدے کی خرابی کے لئے بابونے Chamomileاور پودینے کی چائے Mint Teaاتنی موثر نہیں ہوتی جتنی کہ عام چائے ثابت ہوتی ہے ۔
کالی اور سبز چائے Black Tea.Green Tea
پاکستان میں کالی چائے کا استعمال وسیع پیمانے پر ہوتا ہے جب کہ اس کے مقابلے میں سبز چائے صحت کے لئے زیادہ مفید اور موثر سمجھی جاتی ہے ۔بات دراصل یہ ہے کہ چائے کی پتیاں سبز ہی ہوتی ہیں ،لیکن جن پتیوں پر خمیر پید اکرنے کا عمل کیا جاتا ہے وہ سوکھ کر کالی ہوجاتی ہیں ۔اس عمل کی وجہ سے چائے کا ذائقہ زیادہ تیز اور اس میں مخصوس خوش بو بھی پیدا ہوجاتی ہے ۔لیکن اسی کے ساتھ چائے کی کئی خوبیاں بھی اس سے رخصت ہوجاتی ہیں ۔اس عمل کی وجہ سے چائے کی پتیوں میں موجود حیاتین ج کی مقدار بھی دس گنا گھٹ جاتی ہے ۔اس طرح سبز چائے کے مقابلے میں سیاہ چائے میں مانع تکسید اجزاء کی مقدار بھی کئی گنا کم ہوجاتی ہے البتہ کیفین کی مقدار میں کوئی کمی نہیں ہوتی ۔
سیاہ چائے کے فائدے benefits of black tea
سیاہ چائے بلڈ پریشر Blood Pressure کی کمی کے مریضوں کے لئے مفید سمجھی جاتی ہے کیوں کہ اس میں موجود کیفین کی زیادہ مقدار سے بلڈپریشر بڑھتا ہے ،چائے قلب اور اس کے عضلات کو تقویت پہنچاتی ہے ۔سیاہ چائے متلی بھی روکتی ہے ۔دراصل اس چائے میں ٹے نن Tanninکی مقدار زیادہ ہوتی ہے ،جس کی وجہ سے معدے کی لعابی تہ کی سر گرمی کم ہو کر اس کا تشنجی عمل رک جاتا ہے یعنی متلی نہیں ہوتی۔
سبز چائے کے فائدے benefits of green tea
سیاہ کے مقابلے میں سبز چائے میںمانع تکسید اجزاء زیادہ ہوتے ہیں ،اس لحاظ سے یہ صحت کے لئے زیادہ مفید ثابت ہوتی ہے ۔اپنی اس خاصیت کی بدولت سبز چائے جسم سے زہریلے Toxinsاثرات دور کرتی ہے اور نئے مضر اجزاء کی تیاری کا عمل رک جاتا ہے ۔اس لحاظ سے سبز چائے ہمارے جسم میں تقریباً تمام چھوت دار امراض کے مقابلے کی صلاحیت بڑھا دیتی ہے ۔کولیسٹرول اور مضر چکنائیوں کی تیاری کا عمل روکنے کی وجہ سے یہ چائے رگوں اور شریانوں کے لئے مفید ثابت ہوتی ہے ۔
سبز چائے میں چوں کہ حیاتین الف ،ب ،ب۱،ب۲،اور ب ۱۵کے علاوہ حیاتین ج کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے ،اس لئے یہ جاڑوں کے موسم میں جسم میں حیاتین کی کمی نہیں ہونے دیتی جب کہ اس میں موجود حیاتین ھ Vitamin Eجسم کی قوت مدافعت میں اضافہ کردیتا ہے ۔اس طرح جسم چھوت دار امراض کا زیادہ بہتر انداز میں مقابلہ کرنے کی صلاحیت حاصل کرلیتا ہے ۔اس اہم خوبی کی وجہ سے سبز چائے کو تمام نباتات میں سب سے اہم مقام حاصل ہے ۔
چائے کے چند علاجی فائدے
بخار کے لئے :ایک پیال تاز ہ کھولتے پانی سے تیار چائے میں لیموں کی ایک قاش اور چٹکی بھر پسی کالی مرچ شامل کر کے چمچہ چلائیے اور مریض کو گرم گرم پلا دیجئے ۔یہ مشروب پینے سے پسینا آکر درجہ حرارت کم ہوجائے گا ۔اس مقصد کے لئے آپ کوئی بھی چائے استعمال کر سکتے ہیں ۔
ماں کا دودھ بڑھانے کے لئے :آدھی پیالی گرم چائے میں آدھی پیالی گرم دودھ ملا کر پینے سے دودھ زیادہ بننے لگتا ہے ۔اس کے علاوہ گرم مشروب کے پینے سے ہڈیوں کے بھر بھر پن کا مرض (اوسٹیو پروسس) رک جاتا ہے ،کیوں کہ دودھ چائے کی پتیوں میں موجود اوگزیلک ایسڈ Oxalic Acidکو خون میں شامل ہونے سے روک کر آپ کی ہڈیوں کے کیلشیئم محفو رکھتا ہے اور اوگزیلک ایسڈ oxalic acidسے گردوں میں پتھری نہیں بننے دیتا ۔
بد ہضمی کے لئے :ایک پیالی کھولتی سبز چائے میں ایک چھوٹی الائچی اور پودینے کے تازہ یا خشک چند پتے دم دے کر پی لیجئے ،بد ہضمی دور ہوجائے گی ۔
متلی کے لئے :کالی یا سبز چائے کی چند پتیاں اچھی طرح چبا کر نگل لیجئے ،اس سے متلی اور قے کا سلسلہ رک جائے گا۔
اینٹھن کے لئے :ہر قسم کی اینٹھن کے لئے کالی چائے اور ایک چمچہ بھر پودینے کی پتیوں سے بنی چائے کا mint teaاستعمال بہت مفید ہوتا ہے ۔
سید رشید الدین احمد
http://saliqamag.com/free-online-urdu-magazine-%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88/4942
0 Comments